Home Blog Page 2

12+ Allama iqbal poetry

0

ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں

ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں

ترے عشق کی انتہا چاہتا ہوں

مری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں

تو شاہیں ہے پرواز ہے کام تیرا

ترے سامنے آسماں اور بھی ہیں

ڈھونڈتا پھرتا ہوں میں اقبالؔ اپنے آپ کو

آپ ہی گویا مسافر آپ ہی منزل ہوں میں

وجود زن سے ہے تصویر کائنات میں رنگ

اسی کے ساز سے ہے زندگی کا سوز دروں

دنیا کی محفلوں سے اکتا گیا ہوں یا رب

کیا لطف انجمن کا جب دل ہی بجھ گیا ہو

نشہ پلا کے گرانا تو سب کو آتا ہے

مزا تو تب ہے کہ گرتوں کو تھام لے ساقی

فقط نگاہ سے ہوتا ہے فیصلہ دل کا

نہ ہو نگاہ میں شوخی تو دلبری کیا ہے

ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے

بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا

اپنے من میں ڈوب کر پا جا سراغ زندگی

تو اگر میرا نہیں بنتا نہ بن اپنا تو بن

مانا کہ تیری دید کے قابل نہیں ہوں میں

تو میرا شوق دیکھ مرا انتظار دیکھ

خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے

خدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے

Love Poetry

0

آپ کریں گے ہماری ذات پہ تبصرہ

آپ کب سے اس قا بل ہو گئے

 

 

موت کے بعد کی زندگی: جنت اور جہنم

0

موت کے بعد کی زندگی: جنت اور جہنم

موت کے بعد کی زندگی ہمیشہ رہنے والی ہے، اور ہر انسان کی آخری منزل یا تو جنت ہوگی یا جہنم۔ لیکن جنت اور جہنم کیا ہیں؟

زیادہ تر مسلمانوں کا یہ عقیدہ ہے کہ اللہ تعالیٰ ان لوگوں کو انعامات سے نوازے گا جو ایمان لاتے ہیں اور نیک عمل کرتے ہیں۔ یہ انعامات جنت کی شکل میں ہوں گے، جہاں وہ عیش و آرام کی زندگی گزاریں گے۔

جبکہ جو لوگ ایمان نہیں لاتے اور برے اعمال کرتے ہیں انہیں آخرت میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے مختلف قسم کے عذاب دیے جائیں گے۔ یہ عذاب جہنم کی شکل میں ہوں گے، جہاں وہ تکلیف دہ زندگی گزاریں گے۔

جنت

پہلے ہم اللہ کی رحمت یعنی جنت کے بارے میں قرآن و حدیث کی روشنی میں کچھ تفصیلات دیکھتے ہیں۔

جنت کی چوڑائی: جنت کی چوڑائی زمین اور آسمان کی وسعت کے برابر ہے۔ (سورہ آل عمران، آیت 133)
دائمی پھل اور موسم: جنت کے پھل اور موسم دائمی ہوں گے۔ (سورہ الرعد، آیت 35)
بھوک اور پیاس نہیں ہوگی: جنت میں بھوک اور پیاس نہیں ہوگی۔ (سورہ طہ، آیت 118)
آرام اور عیش: جنت کے باشندے سونے کے کنگن اور سبز ریشم کے لباس پہنیں گے، اور آرام دہ مسندوں پر تکیہ لگائیں گے۔ (سورہ الکہف، آیت 31)
خالص مشروب: وہ خالص، نشہ نہ کرنے والا سفید رنگ کا مشروب پییں گے۔ (سورہ الصافات، آیت 46-47)
خوبصورت ساتھی: انہیں خوبصورت، شرمیلی آنکھوں والی ساتھی ملیں گی، جنہیں انسان یا جن نے پہلے کبھی نہیں چھوا ہوگا۔ (سورہ الرحمن، آیت 56-58)

حدیث کے بیانات

بیماری، بڑھاپا، یا موت نہیں ہوگی: جنت میں بیماری، بڑھاپا، یا موت نہیں ہوگی۔ (مسلم)
جنتی عورت کی روشنی: اگر جنت کی عورت دنیا میں جھانک لے تو اس کی روشنی سورج کو ماند کر دے گی۔ (ترمذی)
روشن زمین: جنت کی عورت کا ایک نظر جھانکنا مشرق سے مغرب تک ہر چیز کو روشن کر دے گا اور فضا کو خوشبو سے معطر کر دے گا۔ (بخاری)
سونے اور چاندی کے محلات: جنت میں محلات سونے اور چاندی کی اینٹوں سے بنے ہوں گے، ان کا گارا خوشبو والا مشک ہوگا، ان کی کنکریاں موتیوں اور یاقوت کی ہوں گی، اور ان کی مٹی زعفران کی ہوگی۔ (ترمذی)
سو درجات: جنت میں سو درجات ہوں گے، ہر درجے کے درمیان زمین اور آسمان کے برابر فاصلہ ہوگا۔ (ترمذی)
بے انتہا پھل: جنت کا ایک خوشہ زمین و آسمان کی تمام مخلوقات کے کھانے سے بھی ختم نہیں ہوگا۔ (مسند احمد)
بڑا سایہ: جنت میں ایک درخت کا سایہ اتنا طویل ہوگا کہ ایک سوار سو سال تک چلتا رہے اور وہ سایہ ختم نہ ہو۔ (بخاری)
قیمتی جگہ: جنت میں ایک کمان کے برابر جگہ دنیا اور اس کی تمام نعمتوں سے زیادہ قیمتی ہوگی۔ (بخاری)
حوض کوثر پر فراوانی: حوض کوثر پر سونے اور چاندی کے پیالے ہوں گے، جن کی تعداد آسمان کے ستاروں کے برابر ہوگی۔ (مسلم)

جہنم

اب ہم اللہ تعالیٰ کے غضب اور عذاب یعنی جہنم کے بارے میں کچھ آیات دیکھتے ہیں۔

آگ کے لباس: جہنمیوں کے لیے آگ کے لباس ہوں گے، اور ان کے سروں پر کھولتا ہوا پانی ڈالا جائے گا، جس سے ان کی جلدیں اور پیٹ کے اندر کے حصے گل جائیں گے۔ (سورہ الحج، آیت 19-20)
آگ کا بچھونا: ان کے لیے اوپر اور نیچے آگ کی چادریں ہوں گی۔ (سورہ الاعراف، آیت 41)
زنجیریں اور طوق: ان کی گردنوں میں طوق اور ہاتھوں میں زنجیریں ہوں گی، اور انہیں گھسیٹا جائے گا۔ (سورہ الحقہ، آیت 30-31؛ سورہ غافر، آیت 71-72)
آگ کے پہاڑ: انہیں آگ کے پہاڑ پر چڑھایا جائے گا۔ (سورہ المدثر، آیت 17)
گندا مشروب: انہیں زخموں سے بہنے والے خون اور پیپ کا آمیزہ دیا جائے گا۔ (سورہ ابراہیم، آیت 16)
کھولتا ہوا پانی: انہیں کھولتا ہوا پانی دیا جائے گا، جو ان کے چہروں کو جلادے گا۔ (سورہ الکہف، آیت 29)
کانٹے دار درخت: انہیں کھانے کے لیے کڑوا اور کانٹے دار درخت دیا جائے گا۔ (سورہ الغاشیہ، آیت 6)
لوہے کی سلاخیں: انہیں مارنے کے لیے لوہے کی سلاخیں ہوں گی۔ (سورہ الحج، آیت 21)
تنگ و تاریک کوٹھڑیاں: انہیں تنگ اور تاریک کوٹھڑیوں میں ڈال دیا جائے گا، جہاں وہ موت کی تمنا کریں گے مگر موت نہیں آئے گی۔ (سورہ الفرقان، آیت 13)

حدیث کے بیانات

بڑے سانپ اور بچھو: جہنم میں اونٹوں کے برابر سانپ ہوں گے، جن کے کاٹنے کا اثر چالیس سال تک رہے گا، اور خچروں کے برابر بچھو ہوں گے، جن کے کاٹنے کا اثر چالیس سال تک رہے گا۔ (مسند احمد)
بڑے دانت: جہنمی کا ایک دانت احد پہاڑ کے برابر ہوگا۔ (مسلم)
خون کے آنسو: وہ اتنے آنسو بہائیں گے کہ ان میں کشتیاں چلائی جا سکتی ہیں۔ (حاکم)
بڑے کندھے: جہنمی کے کندھوں کے درمیان کا فاصلہ تیز سوار کی تین دن کی مسافت کے برابر ہوگا۔ (مسلم)
موٹی جلد: ان کی جلد کی موٹائی 72 ہاتھ یعنی تقریباً 63 فٹ ہوگی۔ (ترمذی)
ملین فرشتے: قیامت کے دن چار ارب نوے کروڑ فرشتے جہنم کو گھسیٹ کر لائیں گے۔ (مسلم)
انتہائی گہرائی: جہنم کی گہرائی اتنی ہے کہ اس میں گرنے والا شخص مسلسل ستر برس تک گرتا رہے گا۔ (مسلم)
قرآن اور حدیث کے حوالے سے جنت اور جہنم کے بارے میں یہ مختصر تعارف پیش کیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنی رحمت میں جگہ دے اور دوزخ کے عذاب سے پناہ دے۔ آمین یا رب العالمین

ایمانداری اور دوستی کی کہانی

14

ایمانداری اور دوستی کی کہانی

پاکستان کے ایک چھوٹے سے گاؤں میں ایک لڑکا رہتا تھا جس کا نام علی تھا۔ علی اپنی ایمانداری اور مہربانی کے لئے جانا جاتا تھا۔ وہ ہمیشہ دوسروں کی مدد کرتا تھا اور سچ بولتا تھا چاہے کچھ بھی ہو۔ اس کا سب سے اچھا دوست بلال تھا، جو کبھی کبھی شرارتی ہوتا تھا لیکن دل کا اچھا تھا۔

ایک دن، جب وہ ایک بڑے درخت کے پاس کھیل رہے تھے، علی اور بلال کو ایک چمکتا ہوا سونے کا سکہ ملا۔ وہ بہت خوش ہوئے اور اسے رکھنے کا فیصلہ کیا۔ لیکن پھر علی کو یاد آیا کہ اس کی ماں ہمیشہ کہتی تھی: “ایمانداری بہترین پالیسی ہے۔”

علی نے بلال سے کہا، “ہمیں اس سکے کے مالک کو ڈھونڈنے کی کوشش کرنی چاہئے۔ یہ ہمارا نہیں ہے۔” بلال پہلے تو ہچکچایا، لیکن علی کے فیصلے پر بھروسہ کرتے ہوئے مان گیا۔

دونوں دوست گاؤں میں گئے اور لوگوں سے پوچھا کہ کیا کسی نے سونے کا سکہ کھویا ہے۔ آخر کار، انہیں ایک بوڑھا آدمی ملا جو بہت غمگین تھا کیونکہ اس نے اپنا قیمتی سونے کا سکہ کھو دیا تھا۔ جب علی اور بلال نے اسے سکہ دیا، تو بوڑھا آدمی بہت خوش ہوا اور دل سے ان کا شکریہ ادا کیا۔

بوڑھے آدمی نے کہا، “تم دونوں نے بڑی ایمانداری اور مہربانی دکھائی ہے۔ ہمیشہ یاد رکھو کہ سچ بولنا اور دوسروں کی مدد کرنا تمہیں حقیقی خوشی دے گا۔” اس نے ان کو اپنی قدر دانی کے طور پر ایک چھوٹا سا انعام دیا، لیکن حقیقی انعام ان کے دلوں میں جو خوشی تھی وہ تھی۔

اس دن کے بعد، علی اور بلال اور بھی قریبی دوست بن گئے اور ہمیشہ ایمانداری اور مہربانی کی کوشش کرتے رہے۔ پورے گاؤں نے ان کی اچھی حرکت کی تعریف کی اور وہ سب کے دلوں میں احترام اور محبت کے ساتھ بڑے ہوئے۔

کہانی کا سبق

ایمانداری اور مہربانی سب سے اہم خصوصیات ہیں۔ یہ آپ کو ایک اچھا انسان بناتے ہیں اور حقیقی خوشی دیتے ہیں۔

Allama Iqbal Islamic Poetry

0

 

کیوں منتیں مانگتا ہے اوروں کے دربار سے اقبالؔ
وہ کون سا کام ہے جو ہو تا نہیں تیرے خدا سے۔